نیچر اور شال
“ نیچر اور شال ” شہداد شاد 26 جنوری 2019 شالکوٹ شال میں جب بادل آسمان کے دلبند میں سج جاتے ہیں تو موسم ایک بار پھر دلہن بن جاتا ہے۔ مجھے بچپن سے ایسے موسموں اور بارشوں سے بے محبت اور لگاؤ تھا۔ جب لاشعوری دور میں اپنے آبائی گاؤں میں ہوا کرتا تھا وہاں پہ جب بھی بارشیں ہوتی تھی میں اپنے گھر کے پیچھے چھوٹے پہاڑوں اور بندات کی جانب دوڑ پڑتا۔ جب بادل گرجتے اور بارش تیز ہوجاتی تو میں کھلے آسمان میں سر اوپر کرکے نیچر سے لطف اندوز ہوتا۔ شاید اس وقت نیچر سے قربت میں حساسیت نہیں تھی چونکہ لاشعوری دور تھا اور چیزوں کو طرف ظاہری طور پر دیکھنے کا مہارت رکھتا ۔ ھدامرزی پِتاجی ہمیشہ ایسے مواقع پہ ناراضگی کا اظہار کرتے اور کہتے کہ ایسے موسم میں یوں باہر مت گھوما کرو تمہیں بخار کھانسی ہوگی۔ اسی خیالات میں مگن تھا کہ پتہ ہی نہیں چلا کہ شال میں بارش بھی میرے دل کی زخموں کی طرح اپنی برداشت کھو بیٹھے اور برسنے لگے۔ میں ا...